بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

وہم میں مبتلا شخص کے لیے رہنمائی


سوال

وہم کی بیماری لگ گئی ہے، یہ چیز حلال ہے یا حرام ہے؟ اور اگر خود سے ختم کرنے کی کوشش کروں تو بہت خوف و ڈر محسوس ہوتا ہے۔کوئی دعا یا وظیفہ بتائیں!

جواب

  واضح ہو کہ وہم  میں عموماً شیطانی اثرات شامل ہو تے ہیں؛ تاکہ مؤمن آدمی تسلی سے پاکی اور عبادت وغیرہ ادا نہ کر سکے، وہم سے پریشان نہیں ہونا چاہیے، اس کا سب سے کار گر علاج یہی ہے کہ اس کی طرف بالکل  توجہ نہ دی جائے۔حلال حرام کے مسائل   میں اپنا ذہن الجھانے کے بجائے  علماء کرام  سے رجوع کرلیا کریں ۔

نیز وہم کے موقع پر ان دعاؤں کا اہتمام کریں:

1...أَعُوْذُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ

2...اَللّٰهُمَّ إِنِّيْ أَعُوْذُبِكَ مِنْ  هَمَزَاتِ الشَّیَاطِیْنِ وَأَعُوْذُبِكَ رَبِّ مِنْ أَنْ یَّحْضُرُوْنَ.

3...  اَللّٰهُمَّ اجْعَلْ وَسَاوِسَ قَلْبِيْ خَشْیَتَكَ وَ ذِكركَ وَاجْعَلْ هِمَّتِيْ وَ هَوَايَ فِیْمَا تُحِبُّ وَ تَرْضٰى.

یعنی  اے اللہ! میرے دل کے وساوس کو اپنے خوف اور ذکر سے بدل دیجیے، اور میرے غم اور خواہشات کو ان اعمال میں بدل دیجیے  جن میں آپ کی محبت اور رضا ہو۔

  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211201621

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں