ایک مسجد ہے جس کے وضو خانہ کے اوپر چند کمرے ہیں جس میں پہلے کرایہ دار رہتے تھے اور اب خالی کرالیےگئے ہیں؛ کیوں کہ وہ لوگ گانا بجاتے تھے جس کی وجہ سے مسجد کی بے حرمتی ہوتی تھی اور اب خالی رہنے کی وجہ سے جمعہ میں لوگ ان کمروں میں نماز پڑھتے ہیں، معلوم یہ کرنا ہے کہ امام صاحب کی شادی ہو چکی ہے اور ان کی اہلیہ اپنے گھر میں ہیں جس کی وجہ سے ان کو بہت پریشانی ہوتی ہے اور ہم یعنی اہل محلہ اور مسجد کے سیکرٹری صاحب یہ چاہتے ہیں کہ امام صاحب اپنی بیوی بچوں کے ساتھ ان کمروں میں سے کسی ایک میں رہیں؛ تاکہ ان کی پریشانی دور ہو، کیا ایسا کرنا صحیح ہے یا نہیں؟
بصورتِ مسئولہ چوں کہ اوپر کے کمرے مسجد کے حکم میں نہیں؛ اس لیے ان میں امام صاحب کو رہائش دینا درست ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109202059
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن