بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

وضو میں موزوں پر مسح کرنا بھول جائے تو صرف مسح کافی ہے دوبارہ مکمل وضوکرناضروری نہیں


سوال

اگر موزے پر مسح کرنا بھول جاۓ اور پھر دوران نماز یاد آ جائے   تو صرف مسح کر کے نماز پڑھ سکتے ہیں یا دوبارہ مکمل وضو کریں؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں وضوکرتےہوئےاگرموزوں پرمسح کرنابھول جائے توياد آنے پرصرف موزوں پر مسح کرناکافی ہے ، دوبارہ مکمل وضوکرناضروری نہیں ہے۔

المحيط البرهاني  میں ہے:

"و لو توضأ ونسي مسح خفيه، ثم فاض الماء، فأصاب الماء ظاهر خفيه، يجزئه عن المسح، لأن المقصود والمأمور به وصول البلة و قد وجد."

(‌‌ کتاب الطھارات، الفصل السادس، في المسح على الخفين ، 1/ 168 ط: دارالكتب العلمية )

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307100280

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں