آج کل وزن کرنے کے بعد جانور قربانی کے لیے خریدوفروخت کیا جاتا ہے، آیا شرعاً اس کا جواز ہے یا نہیں؟
موجودہ دور میں بہت سی جگہوں میں یہ رواج ہے کہ جانوروں کو وزن کرکے فروخت کرتے ہیں ، اگر یہ خرید فروخت باہمی رضامندی سے ہو اور جانور کا گوشت وزن کرکے نقد رقم یا غیر جنس کے عوض خریدا جائے تو یہ جائز ہے اور ایسی قربانی بھی بلاشبہ درست ہے، البتہ اِس بات کا لحاظ ضروری ہے کہ خریدتے ہوئے قربانی ہی کو مقصود اور پیشِ نظر رکھاجائے، گوشت کے حصول کی نیت نہ ہو ۔
( ماہنامہ بینات ذوا لقعدہ ۱۴۲۹ھ۔ قربانی کے مسائل کاانسائیکلوپیڈیا، ص: 175)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212200370
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن