اگر کسی شخص کی دو جگہ رہائش ہو، ایک جگہ ذاتی مکان اور دوسری جگہ سو کلومیٹر سے زیادہ فاصلہ پر زرعی زمین، مکان اور رہائش ہو ، لیکن ادھر بچے نہ ہوں اور کام یعنی زمین کی دیکھ بھال کے لیے، یہاں رکتا ہو تو کیا یہ دوسر ی جگہ مسافر ہوگا یا مقیم یعنی قصر نماز ادا کرے گا یا مقیم والی؟
فقہاءِ کرام نے وطنِ اصلی کی تعریف یہ کی ہے کہ انسان کی جائے ولادت یا جہاں اس نے شادی کرکے رہنے کی نیت کرلی یا کسی جگہ مستقل رہنے کی نیت کرلی تو یہ جگہ وطنِ اصلی بن جاتی ہے، مذکورہ صورت میں جس جگہ زرعی زمین اور عارضی رہائش ہے، مستقل رہائش نہیں ہے، وہ جگہ وطن اصلی نہ بنے گی، اگر 15 دن رہنے کی نیت کرکے آئے گا تو پوری نماز پڑھے گا ورنہ قصر پڑھے گا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109202063
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن