بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1445ھ 01 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

وطن اصلی کی تعریف


سوال

وطن اصلی کی تفصیل سے آگاہ فرمائیں؟

جواب

فقہا کرام نے وطنِ اصلی کی تعریف یہ کی ہے کہ انسان کی جائے ولادت یا جہاں اس نے شادی کرکے رہنے کی نیت کرلی یا کسی جگہ مستقل رہنے کی نیت کرلی ہو ، اور وہاں سے مستقل کوچ کرنے کا ارادہ نہ ہو،تو یہ جگہ وطنِ اصلی کہلاتی ہے۔  

البحرالرائق میں ہے :

"‌والوطن ‌الأصلي هو وطن الإنسان في بلدته أو بلدة أخرى اتخذها دارا وتوطن بها مع أهله وولده، وليس من قصده الارتحال عنها بل التعيش بها."

(البحرالرائق ،باب صلوة المسافر2 /147ط: دارالكتاب الاسلامي)

فتاوی شامی میں ہے:

’’( الوطن الأصلي ) هو موطن ولادته أو تأهله أو توطنه‘‘.

(رد المحتار علي الدر المختار ، كتا ب الصلاة ، مطلب في الوطن الأصلي ووطن الإقامة2/ 131 ط: سعيد)

المبسوط للسرخسی میں ہے:

’’وطن قرار ويسمى الوطن الأصلي وهو أنه إذا نشأ ببلدة أو تأهل بها توطن بها‘‘.

(المبسوط للسرخسي ، كتاب الصلاة ، باب صلاة المسافر 1/ 252 ط: دارالمعرفة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144401101449

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں