بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 جمادى الاخرى 1446ھ 14 دسمبر 2024 ء

دارالافتاء

 

ورثاء میں صرف بیوہ ہونے کی صورت میں بھائی کا حصہ


سوال

ایک بزرگ ہیں، اُن کی اولاد نہیں تھی، بزرگ فوت ہوچکے ہیں،  اُن کی بیوہ ہیں، بزرگ کے نام 10 مرلے جگہ ہے، کیا اس جگہ میں اُس بزرگ کے بھائی کا حصہ بن سکتا ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر  واقعۃً  مذکورہ شخص کی اولاد نہیں  ہے، تو ان کے ترکہ کا ایک چوتھائی حصہ (25 فیصد) ان کی بیوہ کو ملے گا، اور باقی ترکہ دیگر ورثاء میں تقسیم ہوگا، اگر مرحوم کے والدین حیات ہیں تو  وہ بھی حق دار ہوں گے، اگر والد حیات نہ ہوں تو پھر مرحوم کے بھائی بہن حق دار ہوں گے، لہذا مکمل ورثاء کی تفصیل بتاکر ان کے حصہ معلوم کیے جاسکتے ہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204200088

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں