بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

وارثین کا ایک وارث کو وراثت سے محروم کرنا اور کچھ عرصے بعد وراثت دینے کا ارادہ


سوال

2013 میں والد کی میراث تقسیم ہوئی اور بھائیوں نے ناراضگی کی بنیاد پر چھوٹے بھائی کو ان کی میراث سے محروم رکھا معلوم یہ کرنا ہے کہ دور حاضر کے حساب سے وہ رقم زیادتی کے ساتھ ملے گی یا اتنی ہی رقم ملے گی؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں 2013 میں جو والد کا ترکہ تقسیم کیا جا رہا تھا اس وقت اگر بھائی کا حصہ متعین کر کے الگ کیا گیا تھا اور بھائی کو بتا دیا گیا تھا کہ اس کا اتنا حصہ ہے جو بعد میں دیا جائے گا اور پھر اسے ناراضگی کی وجہ سے نہیں دیا گیا تو یہ قرض  کے حکم میں ہے، لہذا اس وقت جتنا حصہ بنتا تھا وہی دیا جائے گا۔ اگر معاملہ بر عکس ہو تو پوری وضاحت کے ساتھ سوال لکھ کر جواب معلوم کیا جاسکتا ہے۔

بدائع الصنائع میں:

"الشركة في الأصل نوعان: شركة الأملاك، وشركة العقود وشركة الأملاك نوعان: نوع يثبت بفعل الشريكين، ونوع يثبت بغير فعلهما....

(وأما) الذي يثبت بغير فعلهما فالميراث بأن ورثا شيئا فيكون الموروث مشتركا بينهما شركة ملك."

(کتاب الشرکة :ج:6 ،ص:56،ط:سعید)

مجلۃ الاحکام العدلیۃ میں ہے:

" تقسيم ‌حاصلات ‌الأموال المشتركة في شركة الملك بين أصحابهم بنسبة حصصهم."

(الکتاب العاشر:الشرکات، الفصل الثانی فی بیان کیفیۃ التصرف فی الاعیان المشترکۃ، المادۃ:1073، ص:206، ط:نورمحمد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144502101434

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں