"وریشہ" نام رکھنا کیسا ہے ؟ اور اس کے معنی کیا ہیں؟ میری بھانجی کا نام "وریشہ مریم"رکھا ہے، اب اس کے معانی مختلف ملتے ہیں جب کہ دارالعلوم دیوبند کے گوگل سے "چست و چالاک" معنی بھی ملے ہیں، کیا یہ معانی ٹھیک ہیں؟
’وریشه‘‘ اردو و عربی زبان میں بے معنی لفظ ہے، لہٰذا ’’وریشہ‘‘ نام رکھنا درست نہیں ہے، کیوں کہ لغتِ عرب میں یہ لفظ موجود نہیں، بظاہر یہ نام قرآنِ کریم کی آیت {یٰبَنِیْ اٰدَمَ قَدْ أَنْزَلْنا عَلَيْكُمْ لِباسًا يُوارِي سَوْاٰتِكُمْ وَ رِيشًا} سے لیا گیا ہے، جس کا ترجمہ ہے:" اے آدم کی اولاد ہم نے تمہارے لیے لباس پیدا کیا جو تمہاری پردہ داریوں کو بھی چھپاتا ہے اور موجبِ زینت بھی ہے۔" (بیان القرآن) اس میں" واو" بمعنی "اور" ایک کلمہ ہے اور "رِيشًا" بمعنی "زیبب و زینت"دوسرا کلمہ ہے، دونوں کو ملا کر ایک نام بنادیا گیا ہے ۔
اسے لفظ "وروش" سے صفتِ مشبہ بھی نہیں کہا جاسکتا؛ کیوں کہ عرب "وروش" سے صفت مشبہ " فعیل" کے وزن پر نہیں استعمال کرتے ، نیز "ورش" سے صفت کا صیغہ "ورِشَہ" (وَرِشَه) کے وزن پر آتاہے، جس کا ایک معنٰی چست و چالاک ہے، جب کہ ایک معنٰی لالچی ہونا ہے، اگرصرف "ریش" نام رکھتے ہیں تو یہ فارسی لفظ ہے اور اسے داڑھی کے معنی میں بھی استعمال کیاجاتا ہے۔
الغرض ’’وریشہ مریم‘‘ کے بجائے صرف ’’مریم‘‘ نام رکھنا چاہیے، اگر یہی نام رکھنا ہو تو "وریشہ" کے بجائے "ورِشَہ" (یعنی یاء کے بغیر) یہ نام رکھا جاسکتاہے۔
باقی دار العلوم دیوبند کی ویب سائٹ پر "ورِشہ" نام کا معنی چست و چالاک لکھا ہے، جو کہ درست ہے، یعنی "وریشہ" کے بجائے "ورشہ" کا معنی یہ ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144206200553
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن