اگر وقت تنگ ہو اور جلدی جلدی نماز پڑھنی ہو تو نماز وتر میں کم سے کم دعائے قنوت کیسے پڑھیں؟
واضح رہے کہ وتر میں قنوت واجب ہے، لیکن اس کے لیے مخصوص دعا اس طور پر متعین نہیں کہ اگر وہ نہ پڑھی تو وتر ادا نہ ہو، البتہ ’’اللّٰهم إنا نستعينك...‘‘ الخ پڑھنا اولی ہے، بعض کتابوں میں قنوتِ وتر میں یہ دعا پڑھنا سنت قرار دیا ہے؛ لہٰذا صورتِ مسئولہ میں اگر وقت کی تنگی کی وجہ سے ’’اللّٰهم إنا نستعينك...‘‘الخ مکمل پڑھنے سے وتر قضا ہونے کا اندیشہ ہو تو اس دعا کے بجائے (ربنا آتِنَا فِيْ الدُّنْيَا حَسَنَةً وَ فِيْ الآخِرَةِ حَسَنَةً وَ قِنَا عَذَابَ النَّارِ) یا تین بار (اَللّٰهُمَّ اغْفِرْلي) بھی پڑھی جاسکتی ہے، اس سے بھی واجب ادا ہوجائے گا۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"وليس في القنوت دعاء مؤقت، كذا في التبيين. و الأولي أن يقرأ : اللّهم إنا نستعينك و يقرأ بعده اللّهم اهدنا فيمن هديت. و من لم يحسن القنوت يقول: "ربنا آتنا في الدنيا حسنة وفي الآخرة حسنة و قنا غذاب النار"، كذا في المحيط. أو يقول: اللّهم اغفرلنا، و يكرر ذلك ثلاثاً، وهو اختيار أبي الليث، كذا في السراجية."
(الباب الثامن في صلاة الوتر، ١/ ١١١، ط: رشيدية)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144208201000
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن