بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

واقعہ معراج کی تفصیل


سوال

معراج کے واقعہ کی تفصیل مل سکتی ہے؟

جواب

رسول اللہ ﷺکو طائف کے دعوتی سفر سے واپسی پر جسم اور روح کے ساتھ بیداری کی حالت میں مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ اور پھر وہاں سے ساتوں آسمان ، سدرۃ المنتہی، جنت و جہنم اور جہاں تک اللہ نے چاہا ان مقامات  کی سیر کرائی گئی،  اس سفر کو  "اسراء و معراج " کہتے  ہیں۔ معراج  کی  تاریخ میں علماء کا اختلاف ہے اور کئی اقوال کتب میں مذکور ہیں۔معراج کے واقعہ کا اجمالی خلاصہ یہ ہے کہ:

نبی کریم ﷺحضرت ام ہانی رضی اللہ عنہا کے مکان میں استراحت فرمارہے تھے کہ کہ یکایک  چھت پھٹی اور جبریل امین اترے، ان کے ہمراہ دیگر  فرشتے بھی تھے، نبی کریم ﷺکو جگاکر مسجد حرام لے جایا گیا، وہاں آپ کے سینہ مبارک کو چاک کرکے قلب اطہر کو آب زمزم سے دھویاگیا، بعد ازاں آپ کی سواری کے لیے ایک بہشتی جانور لایا گیا، اور مسجد اقصیٰ کی جانب روانہ ہوئے ، اس راستے میں آپ کو عجائبات دکھلائے گئے، مختلف اقوام اور مختلف لوگ اپنے گناہوں کی وجہ سے مختلف سزاؤں میں مبتلا تھے، مسجد اقصیٰ پہنچ کر رسول اللہﷺنے انبیاء کی امامت فرمائی، اس کے بعد ملائکہ کی معیت میں آسمانوں کی جانب روانہ ہوئے، اور آسمانوں میں آپ ﷺنے مختلف انبیا ئے کرام حضرت آدم، حضرت یحییٰ، حضرت عیسیٰ، حضرت یوسف، حضرت ادریس، حضرت ہارون، حضرت موسیٰ، حضرت ابراہیم علیہم الصلوات والتسلیمات سے ملاقات فرمائی۔بعد ازاں آپ ﷺکو سدرۃ المنتہیٰ کی طرف بلند کیاگیا، اس مقام پر آپﷺ نے جبریل امین کو اصلی صورت میں دیکھا، نیز اللہ جل شانہ کی تجلیات و انوارات کا مشاہدہ کیا، یہاں سے مقام صریف الاقلام اور پھر مقام صریف الاقلام سے بارگاہ ِ قدس میں پہنچے، وہاں بارگاہِ الہیٰ میں سجدہ بجالائے، اور بلاواسطہ کلامِ  خداوندی  سے سرفراز ہوئے۔ اسی موقع پر نمازیں فرض کی گئیں۔  یہاں سے واپسی پر آپ ﷺ  دوبارہ بیت المقدس میں اترے، وہاں سے  براق پر سوار ہوکر صبح سے قبل مکہ مکرمہ پہنچے۔یہ  سفر معراج کا اجمالی خاکہ تھا۔

واقعہ معراج کی تفصیل کے لیے مندرجہ ذیل کتب ملاحظہ فرمائیں:

1-  مولانا عاشق الہی بلندشہری رحمہ اللہ کی کتاب: ''انوار السراج في ذكر الإسراء والمعراج" یعنی معراج کی باتیں۔

2- سیرۃ المصطفی  جلد اول از مولانامحمدادریس کاندہلوی رحمہ اللہ۔

نیز اس واقعے سے متعلق ماہنامہ بینات میں شائع ہونے والا مضمون بھی درج ذیل لنک سے حاصل کرسکتے ہیں:

ماہِ رجب اور واقعۂ معراج النبی صلی اللہ علیہ وسلم

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144205200016

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں