بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

وقف پلاٹ کو کاغذی کاروائی میں خرید و فروخت ظاہرکرکے اس کی ملکیت کا دعوی کرنا اور نااہل متولی کو ہٹانے کا حق


سوال

ایک شخص نے ایک کرائے کے مکان میں دینی مدرسہ قائم کیا اور اس کی ایک سات رکنی کمیٹی بنائی، کچھ عرصے کے بعد اس کمیٹی کے ایک رکن نے اپنی زمین سے بارہ ہزار فٹ کا ایک پلاٹ مدرسے کے لیے وقف کیا، اور سربراہ کمیٹی نے بطور متولی وقف اس پلاٹ کو مدرسے کی طرف سے قبول کیا اور قبضہ بھی کیااور اس پلاٹ میں عمارت بھی تعمیر ہوئی اور مدرسہ بھی منتقل ہوا۔  اس کے بعد متولی وقف نے وقف کرنے والے رکن کمیٹی سے کہا کہ ہم اس پلاٹ کو کاغذی کاروائی میں مدرسے کو بیچا ہوا معلوم کراتے ہیں، وقف کرنے والے رکن کمیٹی نے اس تجویز کو قبول کیا اور اس کا سیل سرٹیفکیٹ بنوایا، لیکن حقیقت میں اس پلاٹ کو بیچا نہیں گیا تھا، نہ ہی کوئی رقم لی گئی ہے، اس کے بعد متولی وقف نے مدرسے کو غیر آباد کردیا، اب اس مدرسے میں کوئی تعلیمی سلسلہ نہیں ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ آیا شریعت مطہرہ میں اس قسم کی خرید و فروخت نافذ ہوجاتی ہے جس میں کوئی قیمت نہیں لی گئی ہو، صرف وقف کرنے والے رکن کمیٹی نے فروخت کرنے کا بیان دیا ہو اور دستاویز پر اس کی دستخط بھی ہو؟ دوسری بات یہ ہے کہ اس نااہل متولی کو ہٹانے کا حق کس کو ہے؟

جواب

1)صورتِ مسئولہ میں مذکورہ پلاٹ جب مدرسے کے لیے وقف کردیا اور اس میں عمارت تعمیر کرکے کرائے کے مکان والا مدرسہ اس میں منتقل بھی ہوگیا تو شرعاً یہ پلاٹ مدرسے کے لیے ہی وقف ہے، کسی کی  ذاتی ملکیت (جس کے نام بیچا گیا)وغیرہ میں داخل نہیں ہے،وقف کے بعد کاغذات میں اس  پلاٹ کے لین دین کو خرید وفروخت کامعاملہ ظاہر کرنادھوکہ دہی ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

         فإذا تم ولزم لا يملك ولا يملك ولا يعار ولا يرهن  (قوله: لا يملك) أي لا يكون مملوكا لصاحبه ولا يملك أي لا يقبل التمليك لغيره بالبيع ونحوه لاستحالة تمليك الخارج عن ملكه،

            (کتاب الوقف، ص/351، ج/4، ط/سعید)

2)نااہل متولی کو واقف اور کمیٹی کے لوگ معزول کرسکتے ہیں یا اس کے ساتھ دوسرے کو بھی متولی بناسکتے ہیں۔ 

فتاوی شامی میں ہے:

قوله: ‌(ولاية ‌نصب ‌القيم إلى الواقف) قال في البحر قدمنا أن الولاية للواقف ثابتة مدة حياته وإن لم يشترطها وأن له عزل المتولي

(فصل اجارۃ الواقف، کتاب الوقف، ص/421، ج/4، ط/سعید)

فتاوی شامی میں ہے:

(‌وينزع) ‌وجوبا بزازية (لو) الواقف درر فغيره بالأولى (غير مأمون) أو عاجزا أو ظهر به فسق كشرب خمر ونحوه فتح

(کتاب الوقف، ص/380، ج/4، ط/سعید)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144304100120

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں