بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

وقف میں رجوع غلط ہے


سوال

ایک مسجد 2015 میں تعمیر کی گئی، جس کے لیے ایک آدمی نے دس مرلے جگہ دی جس کے اس نے پیسے لیے، جب کہ اتنی ہی زمین اس نے وقف کی، مسجد کی تعمیر میں بہت سارے لوگوں نے حصّہ ملایا، لیکن ایک آدمی نے زیادہ پیسے خرچ کیے، جس آدمی نے زمین دی اس نے معاہدہ کیا تھا کہ زمین اس آدمی کے نام کروائے گا جس نے زیادہ پیسے خرچ کیے ہیں، مسجد میں مسلک کی بنیاد پر تنازع ہوا تو اس آدمی نے وہ جگہ ایک مدرسے کو وقف کر دی، مسلک کی بنیاد پر تنازع کی وجہ سے آئے روز لڑائی جھگڑا ہوتا ہے جس کی وجہ سے معاملہ پولیس میں چلا گیا، وہاں جس آدمی نے زیادہ پیسے خرچ کیے ہوئے  تھے  نے کہا کہ مجھے میرے پیسے واپس کر دیے جائیں، جس پر دوسرے آدمی نے کہا کہ میں پیسے دوں گا، جس پر فیصلہ ہوا کہ دونوں طرف سے دو دو ثالث مقرر کر کے تخمینہ لگا کر پیسے دے جائیں، میرا  سوال یہ ہے کیا اللہ کی راہ میں خرچ کیے  ہوئے پیسے واپس طلب کیے جا سکتے ہیں؟ میں نے آج تک ایسا نہ سنا ہے نہ دیکھا ہے نہ پڑھا ہے، اگر ایسا ہے تو کوئی مثال؟ اگر کیے جا سکتے ہیں تو کیا اتنے ہی پیسے واپس کے جائیں گے جتنے خرچ کیے گئے  یا جو موجودہ قیمت کے مطابق دیے جائیں گے؟

جواب

کوئی چیز  وقف کرنے کے بعد واقف کی ملکیت سے نکل کر اللہ تعالیٰ کی ملکیت میں چلی جاتی ہے، اور پھروقف کرنے کے بعد موقوفہ چیز كو فروخت کرنا ،ہبہ کرنا اور وقف سے رجوع کرنا جائز نہیں، لہٰذا صورتِ مسئولہ میں وقف مال کا رجوع کرنا جائز نہيں ہے۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"وعندهما حبس العين على حكم ملك الله تعالى على وجه تعود منفعته إلى العباد فيلزم ولا يباع ولا يوهب ولا يورث كذا في الهداية وفي العيون واليتيمة إن الفتوى على قولهما".

(كتاب الوقف ، الفصل الأول في تعريف الوقف ،ج: 2،ص: 350، ط: دار الفكر)

فتاویٰ شامی میں ہے:

"‌لا ‌يجوز ‌الرجوع ‌عن ‌الوقف."

(كتاب الوقف، مطلب في إقالة المتولي عقد الإجارة، ج: 4، ص: 456، ط: سعيد)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144409100521

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں