بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

28 شوال 1445ھ 07 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

وقف میں واقف کی غرض کا اعتبار ہے


سوال

ہمارے ضلع لکی مروت میں ( ایم این اے) کی طرف سے مدرسوں کے لیے سولر سسٹم پلانٹ لگائے گئے ہیں ،ان میں سے ایک ہمارے گاؤں میں ایک حفظ اور ناظرہ کی کلاس ہے ،لیکن یہ (مدرسہ)وفاق المدارس کے ساتھ ملحق نہیں ہے اور ان پر بھی لگایا گیا ہے تو مسئلہ میں دو شق ہیں:

1۔ کیا ایسے مدرسہ کے لیے لگانا درست ہے جو وفاق المدارس کے ساتھ ملحق نہ ہو ۔

2: یہ سولر سسٹم پلانٹ مسجد کے اوپر لگایا گیا ہے نہ کہ مدرسے کے اوپر ۔اور اس پلانٹ کی بجلی مسجد میں بھی استعمال ہوتی ہے ،تو کیا مسجد کے لئے اس پلانٹ کی بجلی جو مدرسہ کے لیے مختص ہے استعمال جائز ہے یا نہیں؟

نوٹ:- سردیوں میں یہ حفظ اور ناظرہ کی کلاس مسجد سے الگ ایک بڑا کمرہ ہے اس میں لگتی ہے اور گرمیوں میں اس مسجد میں لگتی ہے، جس کے اوپر سولر پلانٹ لگایا گیا ہے  ۔

جواب

واضح رہے کہ وقف میں واقف کی غرض کاشرعا اعتبارہوتاہے ،یعنی وقف کرنے والے نےجو چیز جس کے لئے اور جس  مقصد کے لئے وقف کی ہےاس چیز کو  اسی میں استعمال کیا جائے گا۔لہذا صورت مسئولہ میں:

1۔اگر سولر سسٹم دینے والے نے وفاق المدارس سے ملحق مدرسہ کے لئے سولر سسٹم دیا ہے تو پھر اسی مدرسہ میں لگایا جائے جو وفاق المدارس سے ملحق ہے ،جو مدرسہ وفاق المدارس سے ملحق نہیں ہے اس کے لئے  سولر سسٹم  کی ضرورت ہے تو دینے والے کو بتادیاجائے ،اگر  وہ اجازت دیدے تو اس مدرسہ میں بھی لگاسکتے ہیں ۔

2۔سولر سسٹم اگر خاص مدرسہ کےلئے وقف کیا گیا ہے تو اس کی بجلی مدرسہ کے لئے ہی  استعمال کرنی چاہئے ،اگر وقف کرنے والا  مسجد کے لئے استعمال کرنے کی اجازت دیدے تو پھر مسجد میں بھی استعمال کی جاسکتی ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

" شرط الواقف كنص الشارع أي في المفهوم والدلالة ووجوب العمل به."

(4/433، کتاب الوقف، ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144509101124

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں