بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

وقفِ لازم اور وقف النبی کا مطلب کیا ہے ؟


سوال

قرآن مجید میں مختلف جگہوں پر جو وقف لازم اور وقف النبی لکھا ہوتا ہے ،اس کا کیا مطلب ہوتا ہے ؟

جواب

واضح رہے کہ قرآن مجید میں جو مختلف جگہوں پر "م" یا وقفِ لازم لکھا ہوتا ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ یہاں ٹھہرنا ضروری ہے اور  ملا کر پڑھنے کی صورت میں معنی میں فساد اور اشتباہ واقع ہونے کا خطرہ ہے،لہذا ان جگہوں پر وقف کرنا چاہیے ،لیکن یہ وقف واجب اور فرض نہیں ہے،کہ اس کے ترک پر گناہ ہو،بلکہ قواعدِ تجوید کے لحاظ سے یہاں وقف کرنا ضروری ہے۔

نیز جو پاکستانی مصاحف میں بعض مواقع پر وقف النبی لکھا ہوتا ہے ،اس کا مطلب یہ بتایا جاتا ہے کہ یہاں وقف کرنا حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے،لیکن اس کی کوئی  سند موجود نہیں ہےاور عربی مصاحف میں یہ وقف النبی نہیں لکھا ہوتا۔

فتاوی فریدیہ میں ہے:

"وقفِ لازم سے مراد مؤکد ہے،واجب نہیں ہے،پس ترک کرنے والا آثم ( گنہگار ) نہیں ہے،خصوصاً جب ترجمہ میں مہارت نہ رکھتا ہو ،كما في المنح الفكرية ص:62  وحاصل معني البيت: بحاله أنه ليس في القرآن وقف واجب يأثم به القاري بتركه و لا وقف حرام ياأثم بوقفه لأنهما لا يدلان علي معني فيختل بهما إلا أن يكون لذلك سبب ( إلي أن قال) وأما غير الواقفين علي معناه فمعني الأمر سعة عليهم."

(کتاب الصلاۃ ،باب القراءۃ فی الصلوۃ ،457/2،ط:دار العلوم صدیقیہ ،زروبی ) 

ملفوظات حکیم الامت میں ہے:

" فرمایا : وقف غفران اور وقف النبی کے متعلق قراء کہتے ہیں کہ وقف کرنے سے مغفرت ہوتی ہے اور وقف النبی حضور کی سنت ہے، مگر میری نظر سے اس کی کوئی سند نہیں گزری۔"

( وقف غفران اور وقف النبی صلی اللہ علیہ وسلم ،208/14،ط: ادارہ تالیفات اشرفیہ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144406101703

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں