بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

واقعہ معراج کے متعلق دومشہورمگرغیرمنقول باتیں


سوال

1۔واقعہ معراج میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب واپس اپنے بستر پر لوٹے تو کیا دروازےکی جو کنڈی تھی وہ ابھی تک ہل رہی تھی ؟ اور بستر بھی گرم تھا ؟ ان دونوں باتوں کی وضاحت فرمادیں؟بہت سے لوگ یہ دونوں باتیں بیان کرتے ہیں لیکن پڑھنے کو نہیں ملیں۔

2۔ ہم آپ سے جو سوال کرتے ہیں اس سے پہلے اپنا نام وغیرہ لکھ کر لاگ ان ہوتے ہیں ۔ایسا کرنے سےہمارا نام اور ای میل وغیرہ صرف آپ تک ہی رہتا ہے یا اگر کوئی وہی مسئلہ نکالیں تو ہمارا نام بھی لکھا آۓ گا ؟ براۓ کرم وضاحت فرمادیں؟

3۔آج کل کے دور میں تصویر سے بچنا بہت مشکل ہوگیا ہے ۔ لا علمی کی بنا پر کچھ تصاویر  کھینچوائیں   تھیں،تو جن کے پاس وہ تھیں ان کو دو، تین مرتبہ ڈیلیٹ کرنے کا کہہ دیا ہے اب لگتا ہے کہ اگر اب کہا تو وہ ناراض ہوجائیں گے ،وہ تو یہی کہتے ہیں کہ ہم نے ڈیلیٹ کردی لیکن دل کو تسلی نہیں ہوتی کہ پتہ نہیں  اب دوبارہ تو نہیں کہنا چاہیے ؟ جب کسی کے ہاں بچہ پیدا ہوتاہے تو لوگ بس تصویر تصویر تصویر کی رٹ لگا دیتے ہیں تو اس بارے میں کیا کیا جاۓ اگر سسرال والے نہ مانیں اور تصویر کھینچ کر بھیجنا شروع کردیں تو کتنی حد تک منع کریں ؟ شادیوں میں تصاویر سے کیسے بچا جاۓ لوگ پتہ چلے بغیر بنا کر لے جاتے ہیں ؟ اپنی شادی کی تصویر اپنے پاس موبائل میں ایسے رکھ سکتے ہیں کہ کسی کو معلوم نہ ہونے دیں لیکن خود دیکھنے  کے لیے ایک یادگار کے طور پر۔

جواب

1۔واقعہ معراج کے متعلق جتنی بھی صحیح روایات منقول ہیں ان میں سے کسی بھی روایت کے اندریہ بات نہیں مل سکی کہ "آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنے بسترپرلوٹے توبسترابھی تک گرم تھااوردروازے کی جوکنڈی تھی وہ بھی ابھی تک ہل رہی تھی "۔

2۔کسی سائل کا نام اورای میل وغیرہ صرف ہم تک ہی محدود رہتاہے کوئی اوراس کونہیں دیکھ سکتا،اسی طرح مسئلہ اگرخاص نوعیت کاہوتواس کو جامعہ کے ویب سائٹ پرنہیں ڈالاجاتا،البتہ اگر کوئی  عام فائدہ  کا مسئلہ ہوتودوسرے لوگوں کے فائدےکے لئے اس کوجامعہ کے ویب سائٹ پر ڈالاجاتاہے،  لیکن اس کے ساتھ بھی سائل کا نام وغیرہ ظاہرنہیں ہوتا۔

3۔ کسی بھی ذی روح/جاندارکی تصویر بنانا چاہےشوقیہ ہویا یادگارکے طورپر رکھنے کے لئے ہو چاہے کوئی اوراسے دیکھے یا نہ دیکھے شرعاحرام ہے ۔البتہ ضرورت شدیدہ کے وقت جوتصویربنائی جاتی ہے،اسی طرح چھپکے سے لی گئی تصویرتواس کاگناہ قانون بنانے والےپر اورخفیہ طورپرتصویر لینے والےپر ہوگا،باقی  اگر سائلہ کو اپنے سسرال والوں  کوتصویرسےمنع کرنے کی طاقت اورقدرت ہےتوان کوہاتھ سے روک دیں، ورنہ  زبان سے سمجھائیں،  اگریہ بھی نہ ہوسکے تودل میں اس فعل کو براجانیں،توآپ کاذمہ ان شاءاللہ بری ہوگا۔شادی یادیگرایسی تقریبات  میں جہاں پرپہلے سے معلوم ہوکہ وہاں "تصویرکشی "ہوگی تووہاں جاناہی نہیں چاہیے،تاہم اگراتفاقی طورپرایسی مجالس میں حاضری ہوئی توجہاں تک ممکن ہو بچنے کی کوشش کی جائے ،ممکن کوشش کے باوجود بھی اگرلاعلمی میں  تصویربنالی گئی تواس کاگناہ بنانے والے پرہوگا،نیز آپ نے جوتصاویر لاعلمی کی بنا پر کھینچوائیں ہیں  اورپھراس کوڈیلیٹ کروانے کی بھی کوشش کی ہے اس کے باوجودبھی اگرکوئی ڈیلیٹ نہیں کرتاتواس کاوبال اسی پر ہوگا۔

صحیح البخاری میں ہے:

حدثنا الحميدي: حدثنا سفيان: حدثنا الأعمش، عن مسلم قال: كنا مع مسروق في دار يسار بن نمير، فرأى في صفته تماثيل، فقال: سمعت عبد الله قال:سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول: إن أشد الناس عذابا عند الله يوم القيامة ‌المصورون."

(کتاب اللباس،باب:عذاب المصورین یوم القیامة،ج:5،ص:2220،ط:دارابن کثیر)

فتاویٰ شامی میں ہے:

"وظاهر كلام النووي في شرح مسلم الإجماع على تحريم تصوير الحيوان، وقال: وسواء صنعه لما يمتهن أو لغيره، ‌فصنعته ‌حرام ‌بكل ‌حال لأن فيه مضاهاة لخلق الله تعالى، وسواء كان في ثوب أو بساط أو درهم وإناء وحائط وغيرها اهـ فينبغي أن يكون حراما لا مكروها إن ثبت الإجماع أو قطعية الدليل بتواتره اهـ كلام البحر ملخصا."  

(کتاب الصلاۃ،باب مایفسدالصلاۃومایکرہ فیھا،ج:1،ص:647،ط:دارالفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144509100330

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں