بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

والدین کی طرف سے عمرہ کرانے کا حکم


سوال

ماں باپ کے نام کا عمرہ کر سکتے ہیں؟

جواب

صورت ِ مسئولہ میں  عمرہ کر سکتے ہیں یا عمرہ کر کے اس کا ثواب والدین کو پہنچانا بھی جائز ہے ،اس کا ثواب ان تک پہنچے گا  ۔

فتاوی شامی میں ہے :

"الأصل ‌أن ‌كل ‌من ‌أتى ‌بعبادة ما،له جعل ثوابها لغيره وإن نواها عند الفعل لنفسه لظاهر الأدلة

(قوله بعبادة ما) أي سواء كانت صلاة أو صوما أو صدقة أو قراءة أو ذكرا أو طوافا أو حجا أو عمرة، أو غير ذلك من زيارة قبور الأنبياء - عليهم الصلاة والسلام - والشهداء والأولياء والصالحين، وتكفين الموتى، وجميع أنواع البر كما في الهندية ط وقدمنا في الزكاة عن التتارخانية عن المحيط الأفضل لمن يتصدق نفلا أن ينوي لجميع المؤمنين والمؤمنات لأنها تصل إليهم ولا ينقص من أجره شيء. اهـ"

(کتاب الحج ،باب الحج عن الغیر،ج:2،ص:595،سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144403100574

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں