بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

والدہ، شوھر،چار بھائیوں اور تین بیٹوں میں میراث کی تقسیم


سوال

ایک خاتون کا انتقال ہوگیا، ورثا میں والدہ، شوہر، 4 بھائی اور 3 بیٹے ہیں، مرحومہ پر کوئی قرض نہیں تھا نہ ہی کوئی وصیت کی ہے، میراث کس طرح تقسیم ہوگی؟

جواب

مذکورہ صورت میں مرحومہ کے ترکہ کو چھتیس(36) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، اور چھے حصے مرحومہ کی والدہ کو، نو حصے شوھر کو اور سات سات حصے ہر ایک بیٹے کو ملیں گے، شرعا بھائیوں کا میراث میں کوئی حصہ نہیں۔ واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143509200057

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں