بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

4 جمادى الاخرى 1446ھ 07 دسمبر 2024 ء

دارالافتاء

 

والدہ سید اور والد غیر سید ہونے کی صورت میں اولاد کا حکم


سوال

 اگر کسی شخص کی والدہ سید ہیں اور باپ غیر سید تو کیا وہ شخص خود کو سید کہہ سکتا ہے؟

جواب

نسب کی نسبت والد  کی طرف ہوتی ہے، والدہ کی طرف نہیں ہوتی، لہذا اگر  کسی شخص کی والدہ سید ہوں، اور والد سید نہیں ہوتو وہ شخص سید شمار نہیں ہوگا۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3 / 87):

"وَيُؤْخَذُ مِنْ هَذَا أَنَّ مَنْ كَانَتْ أُمُّهَا عَلَوِيَّةً مَثَلًا وَأَبُوهَا عَجَمِيٌّ يَكُونُ الْعَجَمِيُّ كُفُؤًا لَهَا، وَإِنْ كَانَ لَهَا شَرَفٌ مَا لِأَنَّ النَّسَبَ لِلْآبَاءِ وَلِهَذَا جَازَ دَفْعُ الزَّكَاةِ إلَيْهَا فَلَايُعْتَبَرُ التَّفَاوُتُ بَيْنَهُمَا مِنْ جِهَةِ شَرَفِ الْأُمِّ وَلَمْ أَرَ مَنْ صَرَّحَ بِهَذَا وَاَللَّهُ أَعْلَمُ" .

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211201059

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں