بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

والدہ کی سوتیلی بہن سے نکاح


سوال

والدہ کی سوتیلی بہن سے اگر نکاح کیا جائے تو نکاح جائز ہے یا نہیں؟

جواب

والدہ کی سوتیلی بہن (یعنی باپ یا ماں شریک بہن)  سے نکاح جائز نہیں۔

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (2/ 257):

"وتحرم عليه أخواته وعماته وخالاته بالنص وهو قوله عز وجل: {وأخواتكم وعماتكم وخالاتكم} [النساء: 23] سواء كن لأب وأم أو لأب أو لأم لإطلاق اسم الأخت والعمة والخالة، ويحرم عليه عمة أبيه وخالته لأب وأم أو لأب أو لأم، وعمة أمه وخالته لأب وأم أو لأب أو لأم بالإجماع.

وكذا عمة جده وخالته وعمة خالته وخالتها لأب وأم أو لأب أو لأم تحرم بالإجماع، وتحرم عليه بنات الأخ وبنات الأخت بالنص، وهو قوله تعالى: {وبنات الأخ وبنات الأخت} [النساء: 23]".

فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144201200035

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں