بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

والدہ اعتکاف میں بیٹھی ہو ان کے پاس ملاقات کرنے بیٹے جاسکتے ہیں


سوال

والدہ  اعتکاف میں  بیٹھی ہو، ان کے پاس ملاقات کرنے بیٹے جاسکتے ہیں یا نہیں؟

جواب

واضح رہے کہ عورت کے اعتکاف کے لیے مختص کی گئی جگہ عورتوں کے حق میں  ایسی ہے جیسے مردوں کے لیے مسجد ہے، عورت کے لیے اعتکاف کی حالت میں طبعی اور شرعی ضرورت کے بغیر وہاں سے باہر نکلنا درست نہیں ہے،  البتہ اعتکاف کی جگہ کے اندر رہتے ہوئے خیر وبھلائی  یا  ضرورت کی بات چیت  کرنا ، یا محرم رشتہ داروں سے ملاقات کرنا جائز ہے,لہذا  صورت مسئولہ میں  بیٹوں کا  اعتکاف کی حالت میں  والدہ   سے ملاقات کرنا جائز ہے، کوئی حرج نہیں۔ البتہ ملاقات کے وقت فضول اور دنیاوی گفتگو سے احتراز کرنا چاہیے۔

 فتاوی ہندیہ میں ہے:

"والمرأة تعتكف في مسجد بيتها، إذا اعتكفت في مسجد بيتها فتلك البقعة في حقها كمسجد الجماعة في حق الرجل، لاتخرج منه إلا لحاجة الإنسان، كذا في شرح المبسوط للإمام السرخسي".

(الباب السابع فی الاعتکاف،ج:1،ص:211، دارالفکر بیروت)

مبسوطِ سرخسی میں ہے:

"(قال): ولا تعتكف المرأة إلا في مسجد بيتها... وإذا اعتكفت في مسجد بيتها فتلك البقعة في حقها كمسجد الجماعة في حق الرجل لا تخرج منها إلا لحاجة الإنسان فإذا حاضت خرجت ولا يلزمها به الاستقبال إذا كان اعتكافها شهرا أو أكثر ولكنها تصل قضاء أيام الحيض لحين طهرها".

(كتاب الصوم،باب الاعتكاف:ج3،ص: 119، ط: دار المعرفة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144509102290

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں