بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

والد سے زندگی میں میراث مانگنے کا حکم


سوال

والدین  اپنی زندگی میں اگر اپنا گھر بیچ رہے ہوں،  تو کیا اولاد کو میراث مانگنے   کا اختیار ہے؟

جواب

و اضح رہے کہ   ہر شخص اپنی زندگی میں اپنی جائداد کا مالک اور  خود مختار ہے،  وہ جو چاہے اس میں تصرف کرسکتاہے،  کسی  کو یہ    حق نہیں کہ اس کو تصرف کرنے سے منع کرے؛ کیونکہ جب تک مورث زندہ  ہو تو اس کی ملکیت میں کسی کا کوئی حق نہیں ہوتا۔

لہذا صورت مسئلہ میں  اولاد کو  یہ حق نہیں کہ اپنے والدین کی زندگی میں اس سے میراث کا مطالبہ کریں۔ 

درر الحكام في شرح  مجلۃ الاحکام  میں ہے:

"‌كل ‌يتصرف ‌في ‌ملكه المستقل كيفما شاء أي أنه يتصرف كما يريد باختياره أي لا يجوز منعه من التصرف من قبل أي أحد هذا إذا لم يكن في ذلك ضرر فاحش للغير."

[ج:3، ص:201،ط: دار الجيل]

الموسوعۃ الفقہیۃ میں ہے:

"(وللإرث شروط ثلاثة) : أولها: تحقق موت المورث أو إلحاقه بالموتى حكما كما في المفقود إذا حكم القاضي بموته أو تقديرا كما في الجنين الذي انفصل بجناية على أمه توجب غرة."

[ج:3،ص:22، ط: دار السلاسل كويت]

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144308101420

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں