بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

والدکوبچےکی ملاقات سےروکنا


سوال

میں نےاپنی بیوی کوتین طلاقیں دی تھیں۔ اس کےبعدمیراایک بچہ ہےجوپانچ سال کاہےوہ میری مطلقہ بیوی کےپاس ہےاس کی ماں ،دادا اوردادی مجھےبچےسےملنےنہیں دیتےہیں،عیدکےموقع پربھی ملنےنہیں دیا،کیاعورت کےلیےاس طرح کرناجائزہے؟

نیزباپ کواپنےبیٹےسےملنےکےلیےکیاکچھ کرنےکی اجازت ہے؟

جواب

واضح رہےکہ سائل اپنےبیٹےسےملاقات کرسکتاہے، کسی کےلیےجائز نہیں ہے کہ اس کوملاقات سےروکے،بصورتِ دیگرملاقات سےروکنےوالے گناہ گارہوں گے،سائل کوچاہیےکہ دونوں خاندانوں کےبزرگ اورسنجیدہ لوگوں کوبٹھاکراپنےمسئلےکامناسب حل اورملاقات کےلیےباہمی رضامندی سےوقت طےکرےتاہم اگرکسی بھی طریقےسےبات نہ بنےتوسائل کےلیےقانونی کاروائی کرنےکی اجازت ہوگی۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"الولد متى كان عند أحد الأبوين لا يمنع الآخر عن النظر إليه وعن تعاهده كذا في التتارخانية ناقلا عن الحاوي."

(کتاب الطلاق ،الباب السادس عشر  فی الحضانہ ،ج:1،ص:543،ط:رشیدیہ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144310100399

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں