بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

والد کی زندگی میں فوت شدہ بیٹی کا والد کی میراث میں حصہ


سوال

والد کی زندگی میں شادی شدہ بیٹی کا انتقال ہو گیا تو  کیا والد کی وفات کے بعد وراثت میں اس بیٹی کا حصہ ہو گا؟ جب کہ باقی اور بہن بھائی بھی ہیں۔

جواب

جس بیٹی کا انتقال والد کی زندگی میں ہوگیا، والد  کی وفات کے بعد اس کا میراث میں حصہ نہیں ہوگا، نیز دیگر بھائی بہنوں کی موجودگی میں   اس کی اولاد کا  بھی میراث میں شرعًا حصہ نہیں ہوگا۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 758):

’’وشروطه: ثلاثة: موت مورث حقيقة، أو حكما كمفقود، أو تقديرا كجنين فيه غرة ووجود وارثه عند موته حيا حقيقة أو تقديرا كالحمل والعلم بجهة إرثه.‘‘

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144210200811

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں