ایک باباجی نے اپنی بیٹی کی شادی کی، تین بیٹے تھے، اور وفات پاگئیں، کچھ سال بعد باباجی کا بھی انتقال ہوگیا، اب باباجی کی وراثت سے بیٹی کے بچوں کا حصہ ہوگا نانا کی وراثت سے؟
سوال میں جو تفصیل ذکر کی گئی ہے بظاہر اس میں "تین بیٹے تھے" سے مراد باباجی کی بیٹی کے تین بیٹے ہیں، اس صورت میں مرحوم بابا کے ورثاء کی تفصیل بتانا ضروری ہوگا کہ ان کی اور کون کون اولاد ہے، اولاد نہ ہو تو بھائی، ان کے بیٹے، چاچا وغیرہ اس سب کی تفصیل بتاکر دوبارہ سوال پوچھ سکتے ہیں۔
اور اگر اس میں ’’تین بیٹے تھے‘‘ کا مطلب یہ کہ مذکورہ شخص (باباجی) کے تین بیٹے تھے تو اس صورت میں بیٹی کا انتقال اپنے والد کی زندگی میں ہونے کی وجہ سے اس کا وراثت میں حق و حصہ نہیں ہوگا، اور باباجی کے انتقال کے بعد اس کے ترکے میں سے نواسوں اور نواسیوں کو حصہ نہیں ملے گا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144201201023
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن