میں اپنے والد صاحب کے ساتھ ان کے کاروبار میں محنت اور کوشش کر تا ہوں تو اب اس کاروبار میں میری کیا حیثیت ہے؟
اگر والد سے شرکت یا ملازمت کا کوئی معاہدہ نہ ہوا ہو تو سائل کا اپنے والد کے کاروبار میں محنت اور کوشش کرنا والد کے ساتھ تبرع اور احسان ہے، سائل کی حیثیت والد کے کاروبار میں معاون کی ہے۔ لہذا سارا نفع والد کا ہوگا ۔
فتاوی شامی میں ہے:
"لما في القنية الأب وابنه يكتسبان في صنعة واحدة ولم يكن لهما شيء فالكسب كله للأب إن كان الابن في عياله لكونه معينا له ألا ترى لو غرس شجرة تكون للأب"
(کتاب الشرکۃ،فصل فی الشرکۃ الفاسدۃ،ج:4،ص:325،ط:سعید)
فقط وللہ اعلم
فتوی نمبر : 144508101977
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن