بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

والد کے انتقال کے بعد بھائی کا غلط رویہ


سوال

میں بھائیوں  میں سب سے بڑا ہوں۔ میرے چھوٹے بھیا جن کے منہ سے کفریہ کلمات بھی سن رکھے ہیں اور  نماز روزہ کے قریب بھی جاتے نہیں دیکھا۔ بہنوں کی شادی کے حق میں نہیں ہیں۔ اور بعمر پچاس سال خود بھی شادی شدہ نہیں ہیں۔ ۔میرے شدید اصرار اور نصیحت کے باوجود اپنی شادی بھی نہیں کی۔ میں نے دو بہنوں کی شادیاں کر دیں جو الحمدللہ اپنے گھروں میں خوش و خرم ہیں ۔ لیکن تیسری بہن کی شادی کا نام لیتے ہی وہ دیوار میں ٹکریں مار مار کر اپنا سر زخمی کر لیتے ہیں ۔ ان کی یہ کیفیت دیکھ کر اماں جان نے بھی شادی میں دلچسپی نہیں لے رہیں ۔ اور وہ بہن بھی مجھے اجازت نہیں دے رہیں کہ ان کی شادی کر دوں ۔ میں  نے بہن سے کہا کہ آپ شادی پر رضامند ہوجائیں تو میں آپ کی شادی کر دوں ۔ لیکن بھائی  صاحب اتنی جنونی حرکتیں کرتے ہیں کہ بہن ان کی مرضی کے بغیر شادی پہ تیار نہیں۔  خاندان کے چند بزرگ بھی اب معاملہ سلجھانے میں ناکام ہو چکے ہیں۔ براۓ کرم میری راہ نمائی فرمایں کہ میری اب شرعی ذمہ داری کتنی بنتی ہے؟  مزید والد صاحب نے دو  کرائے کے مکان ترکہ میں چھوڑے۔ جن پر وہی بھائی  ناجائز قابض ہیں اور ترکہ کی تقسیم نہیں ہونے دیتے۔ وہی جنونی حرکات۔ رجسٹری وغیرہ بھی انہوں نے غائب کر دی اور بغیر پوچھے بدمعاشوں کو قبضے کرا دیے۔ اور اب خود بھی واگزار کرا نہیں سکتے۔ اس ضمن میں بھی راہ نمائی فرما دیں۔ 

جواب

بصورتِ  مسئولہ آپ کے چھوٹے بھائی کا مذکورہ رویہ سراسر شریعت  کے خلاف ہے ، ان کو اپنے اس رویہ سے باز آنا چاہیے، ورنہ آخرت میں سخت باز پرس کا سامنا کرنا ہوگا ، مذکورہ بہن کو  بھی چاہیے کہ اگر کوئی اور شرعی مانع نہیں تو  نکاح کرلے، ماں کا بھی بغیر عذر شرعی اس کو نکاح سےروکنا  شرعاً درست نہیں، لیکن اگر سائل کی بہن نکاح نہ کرنے پر بضد ہے تو سائل پر اس کا کوئی گناہ نہیں، باقی جائیداد بھی شرعی طریقے سے مرحوم والد کے ورثاء میں تقسیم کرنا ضروری ہے مذکورہ بھائی کا اس پر قبضہ جمانا ناجائز ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144110200436

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں