کوئی باپ اپنے بیٹے کی شادی کروائے اور اس کا مہر ادا کرے، کیا شادی ہونے کے بعد وہ اپنے بیٹے سے اداکی گئی مہر کی رقم واپس لے سکتا ہے ؟
صورتِ مسئولہ میں اگر مہر کی رقم قرض کی صراحت سے دی تھی تو واپس لے سکتا ہے اور اگر قرض کی صراحت کے بغیر دی تھی تو مہر کی رقم واپس لینے کا اختیار نہیں ہے۔
العقود الدرية في تنقيح الفتاوى الحامدية (2 / 226):
"المتبرع لايرجع بما تبرع به على غيره."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144210200478
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن