بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

والدین کے جھگڑے میں والد سے بدتمیزی


سوال

میرے والد گھر میں بہت بد تمیزی کرتے ہیں، میری والدہ کو گالیاں بھی دیتے ہیں اور وہ مجھے برداشت نہیں، میں نے اپنے والد کو سمجھایا بھی ہے، لیکن پھر بھی وہ ایسے ہی کرتے ہیں، اب آپ بتائیں اس کا کیا حل ہے؟ اب میں اپنے باپ  سے اس بات پر بد تمیزی کر سکتا ہوں؟

جواب

والدکا آپ کی والدہ کو  گالیاں دینا  درست نہیں،لیکن اولاد کے لیے اپنے والد سے بدتمیزی کرنا،ان کی گستاخی کرنا اور بے ادبی سے پیش آنا شرعا جائز نہیں ہے،احادیثِ مبارکہ میں اس کی بہت سخت وعید آئی ہے،آپ کو چاہیے  جب آپ کے والد  اور والدہ کی نوک جھونک چل رہی ہو تو حکمت و بصیرت سے معاملہ کو رفع دفع کریں،بعد میں اپنے والد  اور والدہ دونوں کو متانت اور تہذیب سے  سمجھائیں،ایک دو بار نہیں بلکہ سمجھاتے رہیں  اور ان کے لیے دعا کرتے رہیں۔

سنن الترمذی میں ہے:

"عن عبد الله بن مسعود، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «سباب المسلم فسوق، وقتاله كفر»: هذا حديث حسن صحيح."

(‌‌باب ما جاء سباب المؤمن فسوق،ج5،ص21،ط؛مصطفی البابی الحلبی۔مصر)

مشکوٰۃ المصابیح میں ہے:

"عن ابن عباس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : من أصبح مطیعاً لله في والدیه أصبح له بابان مفتوحان من الجنة وإن کان واحداً فواحداً، ومن أصبح عاصیاً لله في والدیه أصبح له بابان مفتوحان من النار، إن کان واحداً فواحداً، قال رجل: وإن ظلماه؟ قال: وإن ظلماه وإن ظلماه وإن ظلماه. رواه البیهقي في شعب الإیمان."

(کتاب الآداب، باب البر والصلة، الفصل الثالث،ج3،ص1382،ط؛المکتب الاسلامی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144408100692

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں