بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

والدین کی جانب سے عقیقہ


سوال

اگر کوئی شخص اپنے والدین کی طرف سے عقیقہ کی سنت ادا کرے تو کیا یہ سنت ادا ہوجائے گی؟ اگر ایک گائے کو جو گائے عقیقہ کے لیے خریدی گئی ہے، آٹھ لوگوں کی طرف سے ذبح کیا جاۓ، عقیقہ کی نیت سے تو کیا یہ درست ہوگا؟

جواب

عقیقہ اصل میں  والد کے لیے  مستحب  ہے کہ وہ اپنی اولاد کی جانب سے کرے، اگر بیٹا اپنے والدین کی جانب سے کرنا چاہے جب کہ ان کا عقیقہ نہ ہوا ہو، تو بھی ادا ہو جائے گا۔ نیز آٹھ آدمیوں کی جانب سے ایک گائے میں عقیقہ نہ ہوگا۔ ایک مرد کی طرف سے دو حصے کرنے ہوتے ہیں، اور ایک گائے میں سات حصے ہوتے ہیں۔ اگر استطاعت نہ ہو تو ہر ایک کی طرف سے ایک ہی حصہ کردے، اس طرح سات افراد کا عقیقہ ایک گائے میں ہوسکتا ہے۔

"مَنْ وُلِدَ لَهُ وَلَدٌ فَأَحَبَّ أَنْ یَنْسُكَ عَنْهُ فَلْیَنْسُكَ."

ترجمہ: جس کے ہاں بچہ پیدا ہو اور وہ اس کی طرف سے نسیکہ (جانور ذبح ) کرنا چاہے تو نسیکہ کرے۔ (سنن أبي داؤد، 28442)

اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے:

"من ولد له ولد فأحبّ أن ينسك عنه فلينسك عن الغلام شاتين، و عن الجاريه شاة."

ترجمہ: ’’جس کے ہاں بچہ پیدا ہو اور اس کی طرف سے ذبح کرنا چاہے تو لڑکے کی طرف سے دو بکریاں اور لڑکی کی طرف سے ایک بکری ذبح کرے۔‘‘ (ابو داؤد، السنن، 3: 107، رقم: 2842، دارالفکر)

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 336):

"يستحب لمن ولد له ولد أن يسميه يوم أسبوعه ويحلق رأسه ويتصدق عند الأئمة الثلاثة بزنة شعره فضةً أو ذهبًا ثم يعق عند الحلق عقيقة إباحة على ما في الجامع المحبوبي."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204200590

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں