بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

والدین اور بہن بھائیوں میں ترکہ کی تقسیم کا طریقہ


سوال

 ایک مرحوم  جس کے والد اور  والدہ دونوں بقیدِ حیات ہوں،  اور اس کے علاوہ  ورثاء  میں تین بھائی اور چار بہنیں ہوں  اور اپنی وفات کے وقت مرحوم غیر شادی شدہ ہو، اس کی وراثت میں ایک قطعۂ   زمین جس کی اراضی  839 مربع  فٹ ہے،  شرعی ورثاء  کے بارے میں راہ نمائی فرما دیں!

جواب

صورتِ مسئولہ میں مرحوم کی جائیداد کی تقسیم کا طریقہ کار یہ ہو گا کہ اولاً مرحوم کی جائیداد میں سے اُن کی تجہیز و تکفین کے اخراجات ادا کیے جائیں گے، پھر  اگر مرحوم کے ذمے کوئی قرض ہو تو  اس کو ادا کیا جائے گا،  پھر اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اس کو  باقی ترکے کے ایک تہائی میں سے نافذ کیا جائے گا، اس کے بعد مرحوم کی کل جائیداد منقولہ و غیر منقولہ کو  چھ حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، ایک حصہ مرحوم کی والدہ کو اور پانچ حصے مرحوم کے والد کو دیے جائیں گے۔

یعنی  839  مربع فٹ  میں سے  139.83 مربع فٹ والدہ کو ملے گا اور 699.16 مربع فٹ والد کو ملے گا۔

واضح رہے  کہ والد کی موجودگی میں مرحوم کے  بھائی  بہن  وارث  نہیں ہوتے، اس لیے اُن مرحوم کی جائیداد میں اس کے بھائی اور بہنوں کا کوئی حصہ نہیں ہو گا۔

منحة السلوك في شرح تحفة الملوك (ص: 433):

"قوله: (والأم لها السدس مع الولد وولد الابن) لقوله تعالى: {وَلأَبَوَيْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَرَكَ إِنْ كَانَ لَهُ وَلَدٌ} [النساء: 11]. جعل لها السدس مع الولد، وولد الابن: ولد شرعاً بالإجماع لما قلنا.

قوله: (أو الاثنين من الأخوة) أي الأم لها السدس أيضاً مع وجود الاثنين من الإخوة والأخوات فصاعداً أي جهة كانوا لقوله تعالى: {فَإِنْ كَانَ لَهُ إِخْوَةٌ فَلأُمِّهِ السُّدُسُ} [النساء: 11]. ولفظ الجمع من الإخوة يطلق على الاثنين، فتحتجب بهما من الثلث إلى السدس من أي جهة كانوا، لأن لفظ الإخوة يطلق على الكل، وهذا قول جمهور الصحابة، وروى عن ابن عباس: أنه لم تحجب الأم من الثلث إلى السدس إلا بثلاثة منهم، عملاً بظاهر الآية.

قوله: (والثلث) أي الأم لها الثلث: (عند عدم هؤلاء) أي عند عدم الولد وولد الابن، والاثنين من الإخوة والأخوات، لما تلونا."

منحة السلوك في شرح تحفة الملوك (ص: 446):

"قوله: (والمحجوب يحجب) كالأخوين مع الأب والأم: لايرثان مع الأب، ولكن يحجبان الأم من الثلث إلى السدس، وذلك لأن إرث الإخوة مشروطة بالكلالة، وإرث الأم: الثلث، مشروط بعدم الاثنين من الأخوة."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144207201629

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں