بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

وکیل کو تین طلاق کا طلاق نامہ بنانے کا حکم دینے کا حکم


سوال

میں نے اپنے وکیل کو کہا کہ ڈایوورس ڈیڈ بنا دے، تین کی بنائے، فائنل بنائے ، اس نے مجھے کہا کہ نوٹس بھیج دیں یا صرف ایک طلا ق کی بنا دیں تو میں نے کہا کہ نوٹس کی کوئی گنجائش نہیں اور تم ڈائوورس ڈیڈ بنا دو ، فائنل بنا دو۔ڈیڈ اس وقت بن رہی ہے اور اتوار کو مجھے مل جائیگی یعنی 2022-04-24 کو، آیا اس سے طلاق واقع ہوگئی ہے یا نہیں؟

جواب

صورت مسئولہ میں جب سائل نے وکیل کو تین طلاق کی  ڈائوورس ڈیڈ بنانے کو کہاتو اس وقت ہی سائل کی بیوی پر تین طلاقیں واقع ہوگئی ہیں۔ سائل کی بیوی اس پر حرمت مغلظہ کےساتھ حرام ہوگئی ہے، اب رجوع یا دوبارہ نکاح نہیں ہوسکتا۔ سائل کی بیوی عدت گزارنے کے بعد دوسری جگہ نکاح کرنے میں آزاد ہوگی۔

فتاوی شامی میں ہے:

"كتب الطلاق، وإن مستبينا على نحو لوح وقع إن نوى، وقيل مطلقا، ولو على نحو الماء فلا مطلقا. ولو كتب على وجه الرسالة والخطاب، كأن يكتب يا فلانة: إذا أتاك كتابي هذا فأنت طالق طلقت بوصول الكتاب جوهرة.

ولو قال للكاتب: اكتب طلاق امرأتي كان إقرارا بالطلاق وإن لم يكتب؛ ولو استكتب منآخر كتابا بطلاقها وقرأه على الزوج فأخذه الزوج وختمه وعنونه وبعث به إليها فأتاها وقع إن أقر الزوج أنه كتابة أو قال للرجل: ابعث به إليها، أو قال له: اكتب نسخة وابعث بها إليها، وإن لم يقر أنه كتابه ولم تقم بينة."

(کتاب الطلاق،باب صریح الطلاق ج نمبر ۳ ص نمبر ۲۴۷،ایچ ایم سعید)

فتاوی محمودیہ میں ہے:

"اگر آپ نے قاضی صاحب سے کہا کہ میں اپنی بیوی کو طلاق دینا چاہتا ہوں، آپ طلاق نامہ لکھ کر مکمل کر دیجیے تو اتنا کہتے ہی ایک طلا ق رجعی واقع ہوگئی خواہ بیوی کےپاس طلاق نامہ پہنچا اور اس نے وصول کیا ہو یا نہ کیا ہو الخ۔"

(کتاب الطلاق، باب لاطلاق بالکتابۃ ج نمبر ۱۲ ص نمبر ۶۴۹، جامعہ فاروقیہ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144309101389

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں