بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

خریداری کے وکیل کا زیادہ قیمت وصول کرنا


سوال

محمد جاوید ٹنکی فٹنگ کا کام کرتا ہے،  کبھی ایسا ہوتا ہے کہ وہ کسی کے گھر جاتا ہے اور وہاں ٹوٹی یا کوئی بھی سامان لگانے کی ضرورت ہوتی ہے،  مکان مالک کہتا ہے آپ خود لاکر لگادو،  جاوید دکان سے سامان لاکر لگاتا ہے اور مالک مکان سے اس سامان کی قیمت زیادہ وصول کرتا ہے،  اور اپنے کام کی اجرت الگ سے لیتا ہے، تو کیا جاوید کے لیے اس سامان کی قیمت زیادہ وصول کرنا شرعا جائز ہے ؟ اگر جاوید اپنے پاس سامان پہلے سے رکھے اور یہ کہے کہ میرے پاس سامان ہے،  میں لگا دیتا ہوں اور سامان کی رقم زیادہ لے تو اس صورت میں کیا حکم ہوگا ؟ 

جواب

صورتِ مسئولہ میں جب    کوئی شخص  مذکورہ شخص سے کوئی چیز منگواتا ہے تو اس صورت میں مذکورہ شخص کی حیثیت وکیل بالشراء(خریداری کے وکیل) کی ہوگی اور وکیل  امین کے حکم میں ہوتا ہے ،لہذا اس صورت میں کم قیمت پر کوئی چیز خرید کر مؤکل سے زیادہ قیمت لینا جائز نہیں ہوگا،ہاں اگر پہلے سے طے کرے کہ میں سامان منگوانے کی اتنی اجرت لوں گا اور دینے والا اس پر راضی ہو تو سامان لانے  کی اجرت لے سکتاہے، اگر کام کرنے والے کے پاس اپنا سامان ہو تو وہ کام کر انے والے سے پہلے اس کی وضاحت کرے  کہ میرے پاس اپنا سامان ہے،  وہ اتنی مالیت کا ہے ، اس پر اگر کام کرانے والا راضی ہو جائے تو اس کو سامان فروخت کر سکتا ہے اور کام کی اجرت الگ سے لے سکتا ہے، تاہم یہ خیال رہے کہ کسی قسم کی دھوکہ دہی کا معاملہ نہ کیا جائے، ورنہ کمائی سے خیر و برکت ختم ہو جائے گی۔

شرح المجلۃ میں ہے: 

"(المال الذي قبضه الوكيل بالبيع والشراء وإيفاء الدين واستيفائه وقبض العين من جهة الوكالة في حكم الوديعة في يده فإذا تلف بلا تعد ولا تقصير لا يلزم الضمان. والمال الذي في يد الرسول من جهة الرسالة أيضا في حكم الوديعة) . ضابط: الوكيل أمين على المال الذي في يده كالمستودع."

(كتاب الوكالة،الباب الثالث في بيان احكام الوكالة ، المادة 1463، ج:3، ص:561، ط:دارالجيل)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144503101217

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں