بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

واجب اور سنت نماز کو چھوڑنا


سوال

السلام علیکم، نماز عشاء میں اگر کوئی صرف 4 فرض پڑھے تو کیا نماز ہوجائے گی؟ اور کیا وہ وتر کی قضاء کرے گا بعد میں؟ اور کسی نے اگر کئی عرصہ میں زیادہ تر عشاء میں 4 رکعات فرض ہی ادا کی ہوں تو اس کے لیے کیا حکم ہے؟

جواب

صرف فرض نماز پر اکتفاء کرنا اور واجب اور سنت مؤکدہ کو چھوڑ دینا درست نہیں۔ فرض نماز تو فرض ہے، اور وتر کی نماز واجب ہے، ان دونوں کو چھوڑنا گناہ ہے، اگر وقت پر نہیں پڑھی تو بعد میں قضاء پڑھنا لازم ہے۔ سنت مؤکدہ کا چھوڑنا برا ہے، جب کہ اس کے چھوڑنے کی عادت بنا لینا گناہ ہے، نیز میدان حشر میں نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کی شفاعت سے محروم ہونے کا سبب بھی ہے۔ البتہ سنت غیر مؤکدہ اور نوافل میں پڑھنے اور نہ پڑھنے میں اختیار ہے، اگر کوئی پڑھے گا تو اسے ثواب ملے گا اور نہ پڑھنے پر کوئی گناہ نہیں ہوگا، تاہم انہیں بالکل نہ پڑھنے کی عادت بنالینا بھی مناسب نہیں۔


فتوی نمبر : 143411200022

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں