میں نے نذر مانی تھی کہ میرا اگر یہ کام ہوا تو میں اعتکاف کروں گا۔اس وقت مجھے واجب اعتکاف کے بارے میں علم نہیں تھا کہ واجب اعتکاف بھی ہوتا ہے۔ اب میر اسوال یہ ہے کہ کیا میں سنت اعتکاف کروں یا واجب? اور کیا واجب اعتکاف بھی مجھے دس دن ہی اور رمضان میں ہی کرنا پڑے گا? کیا واجب اعتکاف رمضان کے علاوہ بھی کر سکتے ہیں کہ نہیں?
اگر آپ نے دن یا مہینے کی تعیین کے بغیر صرف یہ کہا تھا کہ :’’اگر میرا یہ کام ہوگیا تو میں اعتکاف کروں گا‘‘ تو آپ پر روزہ رکھ کر ایک دن کا اعتکاف کرنا واجب ہے، اگر نذر میں رمضان المبارک کی تعیین نہیں کی گئی تو واجب اعتکاف رمضان المبارک میں کرنا ضروری نہیں، بلکہ رمضان المبارک کے علاوہ بھی کرسکتے ہیں۔
اگر سائل رمضان المبارک کے آخری عشرے میں مسنون اعتکاف کرنا چاہتا ہے تو مسنون اعتکاف کرے اور رمضان المبارک گزر جانے کے بعد ایک دن، نذر کا واجب اعتکاف کرلے؛ تاکہ دونوں چیزیں جمع ہوجائیں، اور اگر مسنون اعتکاف کی ترتیب نہیں بن سکتی تو واجب اعتکاف رمضان المبارک کے آخری عشرے میں بھی کرسکتے ہیں۔ فقط و اللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109201943
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن