مجھے دن میں بار بار خیال آتا ہے، وہم ہوتا ہے، ایسا لگتا ہے کہ میں کافر ہو گیا ہوں، کبھی کسی بات پر تو کبھی کسی اور بات پر ،کئی کئی بار کلمہ پڑھتا ہوں، پریشانی بھی ہوتی ہے، اس کی وجہ سے سر میں بھی درد ہو جاتا ہے، میں درجہ ثالثہ کا طالب علم ہوں۔
صورتِ مسئولہ میں وہم اور منفی خیالات کے آنے سے کوئی کافر نہیں ہوتا، وہم اور خیالات پر دہان نہ دیں یقینی بات پر عمل کریں اور اس سلسلے میں ماہر ڈاکٹر حضرات سے بھی مشورہ کر لیا جائے، جب بھی کوئی منفی خیال آئے اسے جھٹک دیں اور اس کے ساتھ مندرجہ ذیل دعاؤں کا بھی اہتمام کریں:
1 : "أَعُوْذُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ."
2 : "اَللّٰهُمَّ إِنِّيْ أَعُوْذُبِكَ مِنْ هَمَزَاتِ الشَّیَاطِیْنِ وَأَعُوْذُبِكَ رَبِّ أَنْ یَّحْضُرُوْنَ."
3 : "اَللّٰهُمَّ اجْعَلْ وَسَاوِسَ قَلْبِيْ خَشْیَتَكَ وَ ذِکْرَكَ، وَاجْعَلْ هِمَّتِيْ وَ هَوَايَ فِیْمَا تُحِبُّ وَ تَرْضٰی."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144309101196
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن