بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

وبائی امراض پھیل جانے کے خطرے کی بنا گھر میں جماعت سے نماز پڑھنا


سوال

موجودہ حالات کے پیشِ نظر کیا عوام مسجد میں نماز پڑھنے کے بجائے گھروں میں نماز پڑھ سکتے ہیں؟

جواب

کرونا وائرس کے خطرے کے پیشِ نظر  اگر  کسی علاقے  میں مسجد میں باجماعت نماز پر پابندی ہو تو  گھر وغیرہ میں باجماعت نماز پڑھنا چاہیے،  اور جب مسجد میں جماعت سے نماز نہ مل سکے تو اگر گھر میں صرف دو ہی فرد (مثلاًمیاں بیوی) ہوں تو بھی جماعت سے نماز پڑھنا انفرادی نماز پڑھنے کے مقابلہ میں افضل ہے۔

گھر میں نماز کی جماعت میں  صف بنانے کا طریقہ یہ ہے کہ مرد خود آگے کھڑا ہوجائے،  پہلی  صف میں بچے کھڑے ہوں اوراس سے پچھلی صف میں بیوی کھڑی ہو۔ 

نیز گھر  میں جماعت کرواتے وقت اذان و اقامت دینا ضروری نہیں ہے،  بلکہ محلہ کی اذان کافی ہے، البتہ افضل طریقہ یہ ہے کہ گھر میں بھی اذان اور اقامت دونوں یا کم از کم اقامت کے ساتھ ہی جماعت کروائی جائے۔ اقامت اور امامت شوہر کو ہی کرنی چاہیے، اور اذان دینی ہو تو بھی شوہر یا سمجھ دار بچہ دے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107201162

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں