بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ماں کا احترام اور فرماں برداری واجب ہے


سوال

میرے شوہر کی الگ دکان ہے ،اب اس کاذہنی توازن ٹھیک نہیں ہے ،میری تین بیٹیاں ہیں ،اس دکان کے کرایہ کو میں 32 سالوں سے لے کر چلا رہی تھی ،اب میری 20 سال کی بیٹی کہہ رہی ہے ،کہ گھر میں چلاؤں گی اور کرایہ میں لوں گی  ،آپ  کو جو ضروت ہو مجھ سے مانگ کر  وصول کریں ،کیا شریعت میں اس بات کی اجازت ہے کہ ماں اپنی بچی سے بھیک مانگ کراپنی ضرورت کے پیسے لے اور بیٹی اب   ماں سے سارے اختیارات  لے کر  گھر  کو چلائے ، جب کہ میں بوڑھی عورت ہو اور    اپنی بیٹی کے اس رویئے کی وجہ  سے میں  انتہا  ئی پریشان ہوں ، آپ حضرات قرآن وسنت کی روشنی میں میری راہ نمائی کیجیے؟

جواب

صورت  مسئولہ میں شوہر کی معذوری  کی بناء پر اس کی دکان سے کرایہ وغیرہ وصول کرنا ،اخراجات پورے کرنا اور گھر چلانا بیوی کے لئے جائز ہے، بیٹی کا ماں سے اس سلسلے میں لڑنا، بے ادبی کرنا اور معاملات اپنے ہاتھ میں لینا شرعا درست نہیں، ماں کا ادب احترام بھی لازم ہے اور گھر کے بڑے  اور تجربہ کار ہونے کی حیثیت سے بھی والدہ کی بات ماننے میں بھی خیر اور بھلائی ہے۔

مشکاۃ المصابیح میں ہے:

" وعن ابن عباس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «‌من ‌أصبح ‌مطيعا لله في والديه أصبح له بابان مفتوحان من الجنة وإن كان واحدا فواحدا. ومن أمسى عاصيا لله في والديه أصبح له بابان مفتوحان من النار وإن كان واحدا فواحدا» قال رجل: وإن ظلماه؟ قال: «وإن ظلماه وإن ظلماه وإن ظلماه".

(باب البر والصلة،‌‌الفصل الثالث،١٣٨٢/٣،ط : المكتب الإسلامي)

فتاوی شامی میں ہے:

"لا یجوز لأحد من المسلمین أخذ مال أحد بغیر سبب شرعي."

(کتاب الحدود  ، باب التعزیر، 61/4،ط:سعید)

درر الحكام في شرح مجلة الأحكام میں ہے:

"كل يتصرف في ملكه المستقل كيفما شاء أي أنه يتصرف كما يريد باختياره أي لا يجوز منعه من التصرف من قبل أي أحد هذا إذا لم يكن في ذلك ضرر فاحش للغير. انظر المادة".

(کتااب الثانی الاجارۃ،3/ 201،ط :دار الجلیل)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144504101763

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں