بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ووٹ کس کو دیا جائے؟


سوال

موجودہ دور میں کس پارٹی اور شخص کو ووٹ دیا جاۓ اور علماء اس معاملے میں اپنی ذمہ داری کس طرح اداکریں؟ والسلام

جواب

واضح رہے کہ کسی پارٹی یا شخص کو ووٹ دیا جائے تو درحقیقت یہ تعیین کسی دارالافتاٗ یا مفتی کا منصب نہیں ہے بلکہ ہر شخص کے اپنے ضمیر اور بصیرت پر مبنی ہے کہ وہ جس جماعت کو دین، ملک و ملت کے مفاد میں زیادہ بہتر سمجھتا ہو اور جنکا منشور ملک وملت کے دینی مفاد میں زیادہ مفید ہو ان کو ووٹ دیکر انکی حمایت کرے۔نیکی کے کاموں میں نیک لوگوں کے ساتھ تعاون باعث ثواب اور فسق و فجور اور گناہ کے کاموں اور اس میں ملوث افراد کے ساتھ تعاون کرنا اور انکو مضبوط کرنا باعث گناھ اور قابل مواخذہ ہے۔علماء کی ذمہ داری یہی ہے۔ فقط واللہ اعلم۔


فتوی نمبر : 143406200010

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں