بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 ذو القعدة 1445ھ 20 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

ولاگ بنانا اور اسے سوشل میڈیا اور یوٹیوب پر ڈالنا


سوال

  دنیاگھومنا ،نئے نئےملک جانا اور لوگوں سے بات کرکے ولاگ ویڈیوز بناکر سوشل میڈیا اور یوٹیوب پر ڈالنا کیسا ہے ؟

جواب

واضح رہے کہ جاندار کی تصویریا ویڈیو بنانا شرعا جائز نہیں ہے ، لہذامختلف ممالک میں جاکر لوگوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان کی ویڈیو بنانااور اسے یوٹیوب یا دیگر سوشل میڈیا کی سائٹ پر ڈالنا جائز نہیں ہے  ۔

صحیح بخاری میں ہے:

"عن عبد اللّٰہ ابن مسعود رضي اللّٰہ عنه قال: سمعت النبي صلی اللّٰہ علیه وسلم یقول: إن أشد الناس عذابًا عند اللّٰہ یوم القیامة المصورون."

(کتاب اللباس، باب عذاب المصورین یوم القیامه، 880/2، ط: دار الفکر)

عمدة القاری میں ہے:

"وفي التوضيح قال أصحابنا وغيرهم تصوير صورة الحيوان حرام أشد التحريم وهو من الكبائر وسواء صنعه لما يمتهن أو لغيره فحرام بكل حال لأن فيه مضاهاة لخلق الله وسواء كان في ثوب أو بساط أو دينار أو درهم أو فلس أو إناء أو حائط....وبمعناه قال جماعة العلماء مالك والثوري وأبو حنيفة وغيرهم."

(کتاب اللباس،باب عذاب المصورين يوم القيامه،70/22،ط:دار احیاء التراث)

فتاوی شامی میں ہے:

"وظاهر كلام النووي في شرح مسلم: الإجماع على تحريم تصوير الحيوان، وقال: وسواء صنعه لما يمتهن أو لغيره، فصنعته حرام بكل حال؛ لأن فيه مضاهاة لخلق الله تعالى، وسواء كان في ثوب أو بساط أو درهم وإناء وحائط وغيرها اهـ".

 ( كتاب الصلاة، مطلب: مكروهات الصلاة، 1/647، ط: سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144404101233

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں