بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ویزے کے حصول کے لیے جعلی کاغذات بنوانا


سوال

 میں نے 2019 میں انٹرمیڈیٹ کیا اب میں باہر  ملک پڑھائی کے ویزے پہ جانا چاہتا ہوں، تو کافی کنسلٹنٹ(ویزا مشیر) نے  مجھ سے سٹڈی گیپ ( تعلیمی دورانیے میں وقفے)  کو کور (پورا) کرنے کے لیے اکسپیرنس لیٹر(تجربہ کی سند) یاکوئی ڈپلومہ (مختصر کورس)وغیرہ مانگتے ہیں، یعنی 2019 سے لے کر اب تک میں کیا کرتا رہا۔ میں نے اس طرح کی کوئی خاص جاب(نوکری)یا ڈپلومہ(مختصر کورس)  نہیں کیا، جس کو میں دکھاسکوں، تو ایسے میں کیا میں جعلی ڈگری یا جاب کا ایکسپیرنس لیٹر(تجربہ کی سند) لگا سکتا ہوں، کہتے ہیں کہ ایمبیسی والے تصدیق نہیں کرتے، بس ایک رسمی کار وائی  پوری کرنی ہوتی ہے اس کا بتا دیجیے کہ کیا میرے لیے ایسا کرنا جائز ہے۔ 

جواب

صورتِ مسئولہ میں سائل کا تعلیمی ویزے کے حصول کے لیے نوکری یا کورس کے  جعلی کاغذات بنوانا جھوٹ اور دھوکا ہونے کی وجہ سے ناجائز ہے۔

سنن ابن ماجہ میں ہے :

"حدثنا محمد بن عبيد بن ميمون المدني أبو عبيد قال: حدثنا أبي، عن محمد بن جعفر بن أبي كثير، عن موسى بن عقبة، عن أبي إسحاق، عن أبي الأحوص، عن عبد الله بن مسعود، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: " ......... ألا و إياكم و الكذب، ‌فإن ‌الكذب ‌لايصلح ‌بالجد ‌ولا ‌بالهزل."

ترجمہ :"خبردار جھوٹ سے بچو،اس لیے کہ جھوٹ نہ سنجیدگی میں جائز ہے نہ مذاق میں۔"

(افتتاح الكتاب في الإيمان وفضائل الصحابة والعلم،باب اجتناب البدع والجدل،ج1،ص18،رقم:46،ط:دار إحياء الكتب العربية)

مسند امام احمد میں ہے :

"وعن أبي أمامة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: يطبع المؤمن على الخلال كلها إلا الخيانة والكذب." 

ترجمہ:" مومن ہر خصلت پر ڈھل سکتا ہے سوائے خیانت اور جھوٹ کے۔"

(‌‌تتمة مسند الأنصار،حديث أبي أمامة الباهلي الصدي بن عجلان بن عمرو،ج36،ص504،رقم:22170،ط:مؤسسة الرسالة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144409101007

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں