بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

وڈیوکال کرنا اس شرط کے ساتھ کہ اسکرین شارٹ نہیں لیا جائے گا


سوال

اگر دو لوگ ویڈیو کال پر بات کر رہے ہوں اس شرط پر کہ دونوں میں سے کوئی شخص سکرین شاٹ نہیں لے گا یا ویڈیو ریکارڈ نہیں کرے گا تو اس شرط پر ویڈیو کال کرنا درست ہے ؟

جواب

واضح رہے کہ ویڈیو کال  تصویر ہی کے حکم میں ہے، کیوں کہ اس میں انتہائی سرعت کے ساتھ  بہت ساری تصویروں کو  محفوظ کر کے آگے بھیجنے کا عمل مستقل جاری رہتا ہے، جس کی وجہ سے ایسا لگتا ہے کہ سامنے والا براہِ  راست نظر آرہا ہے، جب کہ اس کی اصل بھی ریکارڈ شدہ ویڈیو اور تصویر کی ہی ہے، اور جاندار کی  تصویر اور ویڈیو شرعاً حرام اور ناجائز ہے؛  اس لیے ویڈیو کال جس میں جاندار کی تصویر ہو، وہ بھی شرعاً ناجائز ہے، لہذا یہ شرط لگانا کہ اسکرین شارٹ نہیں لیے گا یا ویڈیو ریکارڈ نہیں کرے گا اس صورت میں  بھی ویڈیو کال ناجائز ہے ۔

حدیث شریف میں ہے :

"عن عبد اللہ بن مسعود رضي اللہ عنه قال: سمعت رسول اللہ صلی اللہ علیه وسلم یقول: ” أشد الناس عذاباً عند اللہ المصورون “ ، متفق علیه."

(مشکاة المصابیح، کتاب اللباس ،باب التصاویر، الفصل الأول،1274/2،: المكتب الإسلامي)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144505100142

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں