کیا کپڑوں کے اوپر سے ہی نفس کو چھونا یا خارش کرنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے؟
عضو تناسل کو چھونے یا خارش کرنے سے وضو نہیں ٹوٹتا، خواہ حائل کے ساتھ چھوا جائے یا بغیر حائل کے، جن چیزوں سے وضو ٹوٹتا ہے وہ یہ ہیں:
* آگے یا پیچھے کی شرم گاہ سے کسی چیز کا نکلنا
* بدن کے کسی بھی حصے سے نجاست کا نکل کر بہہ جانا
* منہ بھر کر قے ہو جانا
*ٹیک لگا کر سو جانا
* بے ہوش یا پاگل ہو جانا
* رکوع و سجدے والی نماز میں قہقہہ مارنا
* شرم گاہوں کا بغیر حائل آپس میں ملنا۔
منحة السلوك في شرح تحفة الملوك (ص: 66):
"قوله: (ومس الذكر لاينقض) وقال الشافعي: ينقض، لقوله عليه السلام "من مس فرجه فليتوضأ.
قلنا: المراد به غسل اليد للتنزيه، أو كان كناية عن الحدث، والخلاف: فيما إذا مس بباطن الكف، حتى لو مس بظاهر الكف أو برءوس الأنامل: لاينقض إجماعاً، وكذا الخلاف في مس الدبر."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144207200581
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن