عشر کن کن پر جائز ہے؟ مثال کے طور پر غریب بہن یا بھائی کو دے سکتے ہیں؟
عشر کا مصرف وہی ہے جو زکات کا مصرف ہے، یعنی جس شخص کی ملکیت میں ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کے بقدر ضروریاتِ اصلیہ اور استعمال سے زائد مال یا سامان نہیں ہے، اور وہ سید/ ہاشمی نہیں ہے، ایسے شخص کو عشر دیا جا سکتا ہے،خواہ وہ رشتہ دار ہوں، بلکہ رشتہ دار اگر مستحق ہو تو اسے عشر/ زکات/ صدقہ دینے میں دوہرا ثواب ہے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (4/ 193):
"أن العشر مصرفه مصرف الزكاة لأنه زكاة الخارج".
فقط و الله اعلم
فتوی نمبر : 144208201259
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن