’’عروا‘‘ کے معنی کیا ہے؟
مذکورہ نام کا درست تلفظ ”عُرْوَه“ ہے ، اس کے معنی ہیں: قابلِ اعتماد چیز ، حلقہ، ذریعہ اتحاد، ؛ لہذا اس معنی کے اعتبار سے "عروہ" نام رکھنا درست ہے۔ اس کے علاوہ ’’عروہ‘‘: ایک صحابی رضی اللہ عنہ کا نام ہے، نیز بہت بعض تابعین کے اسماء بھی ’’عروہ‘‘ ہیں۔ صحابہ کے نام رکھنے میں معنی کی طرف دیکھنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ کسی صحابی کا یہ نام ہونا ہی اس کے بابرکت ہونے کے لیے کافی ہے۔لہذا عروہ نام رکھنا درست اورصحابی کی جانب نسبت ہونے کے باعث مستحسن ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144108201625
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن