بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

Urhan لکھا جائے گا یاOrhanانگریزی زبان میں بچے کا نام؟


سوال

Urhan لکھا جائے گا یاOrhanانگریزی زبان میں بچے کا نام؟

جواب

اورہان ترکی زبان کا لفظ ہے،  بعض ذرائع ابلاغ میں اس کا ترجمہ اردو میں : عظیم راہ نما، اور لیڈر کا کیا گیا ہے،اور ”اورہان“  جسے تاریخ کی کتابوں میں ”اورخان“ کے تلفظ کے ساتھ بھی لکھا گیا ہے، یہ   سلطنتِ عثمانیہ کے دوسرے سلطان تھے جو کہ 1281 عیسوی میں پیدا ہوئے۔ 1326 عیسوی میں عثمان غازی کی وفات کے بعد  "اورہان"  نے سلطنت  کی باگ ڈور سنبھالی تھی۔

ان کے نام پر نام رکھنا جائز ہے، البتہ ہمارے  ہاں برصغیر میں چوں کہ یہ غیر مانوس نام ہے،   اس لیے کوئی عربی نام یا صحابہ کے ناموں میں سے انتخاب کرکے نام رکھا جائے تو یہ زیادہ اچھا ہے،نیزہمارےہاں دار الافتاء میں  شرعی مسائل کاجواب دیا جاتا ہے،لہذا اورہان انگریزی میں "o" کے ساتھ ہے یا "u"کے ساتھ اس کے لیے آپ کسی انگریزی لغت  وغیرہ سے استفادہ کر لیں۔

تاريخ الدولة العلية العثمانية میں ہے:

"أورخان الأوّل: و عقب ذلك بقليل استدعي اورخان إِلى والده فوجده في حالة النزع ولم يلبث ان اسلم الرّوح إِلى بارئ النسمات ومبدع الكائنات بعد ان اوصى للْملك بعده لاورخان ثاني اولاده المولود في سنة 1281 م لاتصافه بعلو الهمة والشجاعة والاقدام ولم يوص بها لبكر اولاده علاء الدّين لميله إِلى الورع والعزلة وتوفي رحمه الله في 21 رمضان سنة 726 هجرية 1326 م عن سبعين سنة قضى معظمها فِي تأسيس هذه الدولة الفخيمة الملحوظة بعين العناية الربانية وتوسيع نطاقها ودفن في مدينة بورصة وبلغت مدّة حكمه 27 سنة."

(السلكان الغازي، ج:1 ص: 122 ط: دار النفائس)

شذرات الذهب في أخبار من ذهب میں ہے:

"سنة إحدى وستين وسبعمائة ،فيها توفي أورخان بن عثمان السلطان العظيم ثاني ملوك بني عثمان.ولي سنة ست وعشرين وسبعمائة ، بعد وفاة والده السلطان عثمان حق أول ملوك بني عثمان، وكانت ولاية صاحب الترجمة في أيام السلطان حسن صاحب مصر."

 ( سنة إحدى وستين وسبعمائة، ج:8 ص: 326 ط: دار ابن کثیر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144505102119

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں