بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عورت کے جنازے کو نامحرم کا کندھا دینا


سوال

کیا عورت کے جنازے کو ہر کوئی کندھا دے سکتا  ہے یا محرم کی کوئی شرط ہے؟ 

جواب

عورت کے جنازہ کے ہر شخص کندھا دے سکتا ہے، اس میں محرم کی شرط نہیں ہے، البتہ قبر میں صرف محرم مردوں کو اتارنا چاہیے، اگر محرم نہ ہوں یا کافی نہ ہوں تو غیر محرم نیک لوگ شامل ہوسکتے ہیں۔

حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح (1 / 603):

"يسن لحملها" حمل "أربعة رجال" تكريما له وتخفيفا وتحاشيا عن تشبيهه بحمل الأمتعة ... واعلم أن أصل الحمل والدفن فرض كفاية ولذا لا يجوز أخذ الأجرة على ذلك إذا تعينوا قهستاني وحمل الجنازة عبادة فينبغي لكل أحد أن يبادر إليها."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144207200874

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں