عورتیں اعتکاف کی جگہ بدلنا چاہیں تو بدل سکتی ہیں؟
عورت کے لیے اعتکاف کی جگہ وہ ہے جسے گھر میں نماز ، ذکر، تلاوت اور دیگر عبادت کے لیے خاص اور متعین کرلیا گیا ہو، اور عورتوں کے لیے یہ خاص جگہ ایسی ہے جیسے مردوں کے لیے مسجد ہے، اگر گھر میں عبادت کے لیے پہلے سے خاص جگہ متعین نہیں ہے تو اعتکاف کے لیے گھر کے کسی کونے یا خاص حصے میں چادر یا بستر وغیرہ ڈال کر ایک جگہ مختص کرلے، پھر اس جگہ اعتکاف کرے،اور وہ جگہ عورت کے حق میں مسجد کے حکم میں ہوگی، اعتکاف کی حالت میں طبعی اور شرعی ضرورت کے بغیر وہاں سے باہر نکلنا درست نہیں ہوگا، لہذا عورت کے لیے کسی شدید ضرورت (وہ جگہ جل جائے یا گر جائے وغیرہ)کے بغیر اعتکاف کی جگہ تبدیل کرنا جائز نہیں ہے، ورنہ اعتکاف فاسد ہوجائے گا۔
الفتاوى الهندية (1/ 211):
"والمرأة تعتكف في مسجد بيتها، إذا اعتكفت في مسجد بيتها فتلك البقعة في حقها كمسجد الجماعة في حق الرجل، لاتخرج منه إلا لحاجة الإنسان، كذا في شرح المبسوط للإمام السرخسي".
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209201734
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن