بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

یونین کے انتخابات میں غیرمسلم کو ووٹ دینا


سوال

میں ایک ملٹی نیشنل کمپنی میں کام کرتا ہوں اور وہاں یونین بھی ہے، جس کا ہر دو سال بعد الیکشن بھی ہوتا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ آیا مسلمان کے مقابلے میں غیر مسلم (ذکری فرقہ) کو ووٹ دینا کیسا ہے؟ اگر دینا غلط ہے تو ووٹ دینے والوں کا ازالہ کیسے ہوگا؟

جواب

ملکی انتخابات ہوں یا نجی اداروں میں یونین میں کسی فرد کے انتخاب کا معاملہ ہو ہر دو صورتوں میں ووٹ ایسےامید وار  کو دینا چاہیے جو  خود بھی اس معاملے میں مطلوبہ اہلیت اور صلاحیت رکھتا ہو،   اس کا جماعتی منشور یا یونین کے لحاظ سے منشور بھی درست ہو  اور جس کے متعلق اطمینان ہو کہ وہ اہلِ محلہ یا ملازمین کے لیے دینی و دنیوی لحاظ سے بہتر اقدامات کر سکتا ہے۔ اور غیر مسلم امیدوار چوں کہ ان شرائط پر پورا نہیں اترتا، اس لیے اُس کے مقابلہ میں کسی مسلمان امیدوار کو ووٹ دینا  چاہیے۔

اگر کسی نے لاعلمی میں اس کے خلاف کیا ہو یعنی کسی غیرمسلم کو مسلمان کے مقابلے میں ووٹ دیا ہو تو اپنے اس فعل پر توبہ واستغفار کرنا چاہیے اور آئندہ اس سے اجتناب کرنا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203200727

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں