بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

يونين كونسل ميں غلط تاريخ پيدائش كا اندراج


سوال

 میری بیٹی پیدا ہوئی ہے،  اُس کی تاریخ پیدائش کا یونین کونسل میں سرکاری اندراج نہیں کروایا تو  کیا میں اپنی بیٹی کی عمر ایک  سال یا  چھ  ماہ کم لکھوا سکتا ہوں، مثال  پیدائش دسمبر 2021 ہے، تو سال بعد کی دسمبر 2022 کی پیدائش لکھوائی جا سکتی ہے، یہ عمل نا جائز تو نہیں ہے ؟  ایسا کرنے  سے کوئی گناہ تو نہیں ہے؟

جواب

 کسی بھی شخص کا    دنیاوی غرض کے حصول کے لیےاپنی یااپنے بچے کی اصل تاریخ پیدائش  کی بجائے جان بوجھ کر کم یا  زیادہ  لکھنا ، یہ جھوٹ اور دھوکا  دہی  ہے،جو کہ ناجائز اور حرام ہے  ؛اس لیےجان بوجھ کر   تاریخ پیدائش  غلط درج  کروانےسے اجتناب   کرناضروری  ہے،  حدیث شریف میں جھوٹ اور   دھوکہ دہی کی سخت ممانعت آئی ہے،لہذا پیدائش کی تاریخ لکھنے  کی  ضرورت ہو تو صحیح تاریخ لکھیں جھوٹ نہ لکھیں۔

صحيح بخاري ميں ہے:

"عن أبي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:آية ‌المنافق ثلاث: إذا حدث كذب، وإذا وعد أخلف، وإذا اؤتمن خان."

(كتاب الإيمان،باب آية المنافق،1/ 21،ط: دار إبن كثير،دمشق)

صحیح مسلم میں ہے:

"عن ‌عبد الله ، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: لكل ‌غادر ‌لواء يوم القيامة، يقال: هذه غدرة فلان."

(كتاب الجهاد والسير،باب تحريم الغدر،5/ 142،ط:دارالطباعة العامرة،تركيا)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144408100961

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں